🗂️ تمام تر امیدوں کی وابستگی اللہ تعالیٰ کی ذات سے رکھیں

 

تمام تر امیدوں کی وابستگی اللہ تعالیٰ کی ذات سے رکھیں

میں نے ایک قدرت کا نظارہ یہ بھی دیکھا ہے کہ جب تک کوئی لاحاصل رہے تب تک خاص ہے جب حاصل ہو جائے تو اپنی قدر کھو دیتا ہے وہ چیز ہو یاں انسان میں نے رب کی محبت کے سوا ہر ایک محبت کو فانی پایا۔

غم پتا ہے کب ہوتا جب ہم خاص سے عام ہونے لگتے ہیں جب ہمیں چاہنے والے انسان بےزاری کا اظہار کرنے لگتے ہیں جب وہ لوگ ہم سے دور ہونے لگتے ہیں جو ہمارے قریب آنے کے لیے ترستے تھے جب وہ دل ہم سے تھکنے لگیں جو ہمارے بغیر کہںں لگتے نہیں تھے  اور پتا ہے ایسا کیوں ہوتا؟؟؟

کیونکہ ہم اہم ہونے کا وہم پال لیتے ہیں ہم انسانوں سے امیدیں لگانے لگتے ہیں اس بات کی کہ ہمیں ہمیشہ شاید ایسے ہی چاہا جائے گا لیکن فطرت تو کچھ اور ہی ہے ہر انسان کی۔۔۔

پتا ہے انسان ہر اس چیز کے پیچھے پڑ جاتا ہے جو اسے اچھی لگے اس کہ متعلق جاننے کی کوشش کرتا ہے انسان لاحاصل کو حاصل کرنے کی کوششوں میں لگ جاتا ہے جس طرح ایک چھوٹا سا بچہ، اسے کوئی کھلونا پسند آجائے تو اسے خریدنے کہ لیے ضد کرتا ہے اسے حاصل کرنے کے لیے ایک ایک روپیہ جمع کرکے اسے خریدتا ہے۔

لیکن جیسے ہی وہ بچہ اس کھلونے کو حاصل کر لیتا ہے تو دو چار دن اس کہ ساتھ خوب کھیلے گا سب دوستوں کو دیکھائے گا اس کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہوتا لیکن چند دن بعد اس کا دل اس کھلونے سے بھرنے لگتا ہے اور کوئی نیا کھلونا پسند آ جاتا ہے اور وہ اس کو حاصل کرنے کا خواہش مند ہو جاتاہے۔۔۔

بلکل اسی طرح بڑے بھی کرتے ہیں بس فرق یہ ہے کہ بچے کھلونوں سے کھیلتے ہیں اور بڑے انسان آپس میں ایک دوسرے سے اور ہر انسان ایسا نہیں ہوتا کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے جن کے دل تھک بھی جائیں لیکن وہ اللہ کے بنائے رشتے اللہ کی خاطر خوشی خوشی نبھاتے ہیں میں بس یہ کہنا چاہتا ہوں کہ شاید یہ حاصل اور لاحاصل کا کھیل رب نے اسی لیے بنا رکھا ہے کہ جب ہم انسانوں کی محبتوں کہ پیچھے بھاگ بھاگ کر تھک جائیں تو اللہ ہمیں احساس دلوائے کہ دیکھو میری محبت کے جیسی محبت ملی کہیں تمہیں؟؟؟

ہم اگنور ہونا پسند نہیں کرتے جب ہم کسی سے بے پناہ محبت کریں اور وہ ہمیں کسی اور کے لیے اگنور کرے تو ہم بہت اداس ہو جاتے اور غم میں ڈوب جاتے ہیں تو سوچیں ذرا جب ہم اپنے مہربان رحم رب کی محبت کو اگنور کرتے ہیں انسانوں کی محبت کی خاطر جب ہم اللہ کی محبت پر انسانوں کی محبت کو ترجیح دیتے ہیں تو ہمارے رب کو بھی بُرا لگتا ہو گا جب ہم لوگوں کو راضی کرنے میں وقت لگاتے ہیں وہ وقت جو رب سے ملاقات کا ہوتا ہے۔

ہم  نماز قضاء کرتے ہیں سوچیں جب کوئی ہمیں محبت کرے اور محبت سے اپنی طرف آنے کی دعوت دے اور ہم اس کی محبت کو اگنور کریں اور اس کی دعوت قبول نہ کریں تو غصہ تو آئے گا۔۔۔

اللہ قرآن میں فرماتا ہے کہ مومن اللہ کی محبت میں شدید ہوتے ہیں یعنی سب محبتوں پر غالب صرف ایک رب کی محبت ہوتی ہے اور جب رب کی محبت دل پر غالب آ جائے تو باقی سب محبتوں کی پھر بے وفائی ہمیں غمگین نہیں کر سکتی۔۔

آپ خاص ہونا چاہتے ہیں؟ آپ ہمیشہ کے لیے کبھی نہ ختم ہونے والی محبت کی تلاش میں ہیں؟ آپ کسی ایسے کو لاڈ دیکھانا چاہتے جو قدردان ہو؟ آپ دائمی محبت کی تلاش میں ہیں؟ آپ کامیاب محبت کی تلاش میں ہیں؟

آپ ایسی محبت کی تلاش میں ہیں جہاں کھونے کا غم نہ ہو؟ جہاں بےزاری کا خوف نہ ہو؟ جہاں صرف سکون ہی سکون ہو؟؟؟

آپ ایسی محبت کی تلاش میں ہیں جو ہمیشہ ہر خوشی غم میں آپ کے ساتھ ہو جو کبھی آپ کو بے سہارا نہ چھوڑے؟؟؟

تو میرے بھائی وہ محبت صرف اللہ کی ہے وہ ذات منتظر ہے آپ کی، پلٹ چلو اس ذات کی طرف جو قدر دان ہے جس کی محبت فلاح ہی فلاح ہے سکون ہی سکون ہے جہاں فانی کچھ بھی نہیں رحمتیں مغفرتیں محبتیں نعمتیں سب دائمی ہے بس اس اللہ سے بے وفائی نہ کرنا آپ اللہ کے ہو جائیں اللہ باقی سب آپ کا کر دے گا۔۔۔

انسانوں سے محبت اگر صرف اپنی ذات  کے لیے کی جائے تو وہ محبت ہماری کمزوری بن جاتی ہے لیکن اگر انسانوں سے وہی محبت اللہ کی خاطر کی جائے تو وہ محبت اللہ کی محبت تک ہمیں لےجاتی ہے اور اللہ کی محبت ہماری طاقت بن جاتی ہے۔۔۔۔

️_ محمد طاہر فاروق

Comments

Popular posts from this blog

11th Class Computer ONLINE Test/Paper

11TH COMPUTER LONG QUESTIONS

11th COMPUTER New Book Notes