🔮 یہ گورنمنٹ کا کام ہے، میرا ذاتی کام نہیں ہے
یہ گورنمنٹ کا کام ہے، میرا ذاتی کام نہیں ہے
سرکاری ملازم ہوتے
ہوئے اکثر ہم نے یہ جملے سنتے ہوں گے کہ ہم پر احسان نہ کریں یہ "گورنمنٹ کا
کام ہے، میرا ذاتی کام نہیں ہے". 🤔🤔🤔🤔
اگر یہ بات سچ ہے تو
پھر آپ کو کیا مسئلہ ہے کونسی چیز آپکو تنگ کرتی ہے جو کہ آپ کسی بھی ایسے انسان
کو تنگ کرتے ہیں جو کہ آپ کے زیر سایہ کام کرتے ہیں. 🙊🙊🙊
صرف اس لیے کہ
افسران کی نظرمیں اپنی اہمیت بنا سکیں، اس گھٹیا سوچ کے ہوتے ہوئے تم جیسے لوگ کبھی
بھی اپنی عزت نہیں بنا سکتے، عزت اور ذلت اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ہے. اللہ
تعالیٰ جسے چاہے عزت سے نوازے، اکثر ہمیں پیش آنے والی پریشانیوں کا باعث اس ہی
طرح کے کم ضرف انسان ہوتے ہیں جو کہ اپنی اہمیت یا یہ کہہ لیں اپنے نمبر بنانے کے
لیے کسی بھی دوسرے کو ذلیل کر سکتے ہیں. 🐒🐒🐒
اگر تولیہ پھیرنے
کا اتنا ہی شوق رکھتے ہیں تو پھر خود وہ کام سرانجام دیا کریں اور اپنے نمبر بنا لیا
کریں. کیونکہ کسی کے کندھے پر رکھ کر بندوق چلانا آسان ہے اس لیے کسی کو اپنے لیے
استعمال کرنا تولیہ بازوں کی مجبوری ہوتی ہے. 🐣🐣🐣
سرکاری ملازمین پر
فرعونیت اور حکم چلانے کے قصور وار افسران بالا نہیں بلکہ وہ چوہدری حضرات ہیں جو
تولیہ بازی کے فن میں مہارت رکھتے ہیں.
تولیہ 🛀
مارنے کا شوق رکھتے ہو تو تھوڑی ہمت کر کے کام بھی خود کر لیا کرو.
کیونکہ گورنمنٹ کا کام
ہے، میرا یا تمہارا ذاتی کام تو نہیں. 👻👻👻👻👻
دراصل معاملہ یہ
ہے کہ اس دور میں کام کوئی کرنا ہی نہیں چاہتا چاہے وہ کسی بھی جگہ پر ہو بلکہ ہر کسی کی کوشش ہے کہ کام کرنے والا کوئی
اور ہو اور نام اس کا بن جائے کہ وہ کام کرنے یا کروانے والا ہے.
"اگر یہ
کام ایسے اور اتنے وقت میں نہ ہوا تو تمہیں Suspend کردیا جائے گا، Showcase مل
جائے گا، نوکری سے فارغ کردیا جائے گا وغیرہ وغیرہ"
تو پھر ایسا کیا
جائے کہ ان تولیہ بازوں کو ہی کام دیا جائے تاکہ وہ اپنا کام بھی دیکھا سکیں کہ وہ
تولیہ کے ساتھ ساتھ کچھ کام بھی کرنے کے اہل ہیں کہ نہیں.. ✌️✌️
اس ملک کی ترقی کے
لیے ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو اپنے فن میں مہارت رکھتے ہوں، اپنے کام کو اس انداز
میں کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں کہ جس سے کار سرکار میں کسی قسم کا مسئلہ پیش نہ آئے.
اس ملک کو ایسے
لوگوں کی بلکل ضرورت نہیں جو صرف خوشامد اور منافقانہ رویہ رکھتے ہوں.
کام کرنے والے
لوگوں کو حوصلہ افزائی کرنے والے افسران کی ضرورت ہے ان تولیہ بازوں کی ضرورت نہیں
ہے جو کام ہونے پر بھی اظہار ناراضگی یا احسان جتلاتے ہوں کہ تہمارا کام اتنا ٹھیک
نہیں تھا یہ تو میں نے کور کر لیا ہے تمہیں پتہ نہیں صاحب بڑے گرم ہو رہے تھے، اس
کے کہنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر میں تولیہ نہ پھیرتا تو صاحب نے ٹھنڈا نہیں
ہونا تھا. تیری نوکری لے جانی تھی صاحب نے اور یقین مانیں معاملہ اکثر اس کے برعکس
ہوتا ہے.
ایک چھوٹا اور معمولی سرکاری ملازم اپنی ڈیوٹی اپنا فرض
سمجھ کر نہ بھی کرتا ہو، لیکن ایک ڈر کے تحت ضرور کرتا ہے. یہ ڈر اس کی فیملی کو
سپورٹ کرنے کا ہے، اس کے بچوں کی زندگی کا ہے، اس کی نوکری کا ہے، بڑھاپے میں چار
پیسے مل جائیں گے یہ سوچ کر وہ اپنی زندگی کا ہر دن گن گن کر گزارتا ہے، میری نوکری
اتنے سال اور اتنے مہینے اتنے دن ہو گئی ہے.
"جس نے کام کیا اسے کبھی چھٹی نہ ہوئی" 🧑💻🧑💻🧑💻
یہ محاورہ کس کے لیے
ہے؟؟؟؟؟ صرف اس کے لیے جو نوکری بچانے کے ڈر سے سر جھکا کر، باتیں سن کر کام کرتا
رہتا ہے، نہ دن کی پرواہ نہ رات کا فکر، اولاد تباہ ہو رہی ہے، خوشی غمی پر کبھی
شامل نہیں ہو سکتا، کیوں جی؟؟؟ کیونکہ نوکری پر موجودگی ضروری تھی.
اوردوسری طرف
چوہدری حضرات وقت پر تولیہ رکھتے ہیں اپنے کندھے پر اور سلام علیکم! یہ جا وہ جا،
میری باتیں تلخ ہیں
لیکن کیا کروں سرکاری ملازم کی اصل زندگی یہی ہے بھائیوں!!!!!!!!!!
کوشش کریں دوسروں
کے لیے آسانیاں پیدا کریں تاکہ آپکے لیے بھی آسانیاں پیدا کی جا سکیں، اللہ تعالیٰ
سب پر کرم فرمائے. آمین
😊😊😊😊😊😊😊😊
Comments
Post a Comment