👑 کوئی ماسٹر بن کر پیدا نہیں ہوتا
اکثر دوست مجھ سے کہتے ہیں تمہیں بولنا آتا ہے، لکھنا آتا ہے اس لیے تم جو مرضی لکھو، تو میں ان کو اکثر یہ بات کہتا ہوں کہ میں کونسا سیکھ کر پیدا ہوا تھا...
جو لوگ لکھناچاہتے ہیں، سٹیج پر بولنا چاہتے ہیں یا کچھ تخلیق کرنا چاہتے لیکن سیلف کانفیڈنس کی کمی، شائنس اور احساس کمتری میں مبتلا ہیں تو اس کی اصل وجہ ان کے اندر چار میں سے ایک یا دو (م) کی کمی ہے۔ اور وہ چار (م) ہیں
موضوع
معلومات
مطالعہ اور
مشاہدہ
پبلک سپیکنگ ، لکھنے اور کچھ تخلیق کرنے کے لیے انہیں بنیادی اصول کہہ لیں جنہیں لاگو کیے بنا کوئ سپیکر، اچھا لکھاری اور نہ ہی اچھا خلیق کار بن سکتا۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ ان چار اصولوں کاآپس میں بہت گہرا تعلق ہے اور ایک کے بغیر دوسرا اصول بے معنی یا بے اثر ہو تا ہے۔
مثال کے طور پرکسی کے پاس معلومات بے تحاشا ہیں اور وہ مطالعہ کا بھی شوقین ہے لیکن اس کا کوئ موضوع نہیں ہے اور نا ہی اس کا مشاہدہ سٹرانگ ہے تو وہ کبھی بھی کانفیڈنس کے ساتھ بات نہیں کر سکے گا اور نہ درست انداز میں لکھ پاۓ گا۔ اوراتنا ہی نہیں بلکہ بنا معلومات، مطالعے اور مضوعات کے مشاہدہ ہمیشہ بے ترتیب و بے نتیجہ ہوتا ہے۔ تبھی وہ دوسروں سے سامنے اظہار کرنے سے قاصر ہوگا اور اس بات کو وہ اپنے اندر کانفیڈنس کی کمی مان کر مایوس ہوتا رہے گا۔
اگر آپ لکھاری یا سپیکر یا تخلیق کار بننا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنا پسندیدہ کوئ موضوع چن لیں۔ اسے سوچنا اور کھوجنا شروع کر دیں۔یقین کریں کہ آپ کے پاس اسکی معلومات فلو ہونا شروع ہو جائیں گی۔ان معلومات کا مطالعہ و مشاہدہ آپ کی سینسری ایکیوٹی کو تیز سے تیز کرکے تجزیے پر ابھارے گا، یہ تجزیاتی نقاط آپ کواظہار پر اکسائیں گے۔
یہاں آپ پر منحصر ہے کہ آپ اظہار کا کونسا ذریعہ اپناتے ہیں۔ وربل یا نان وربل۔ آپ لکھتے ہیں،بولتے ہیں،کینوس پر پینٹ کرتے ہیں یا کچھ نیا تخلیق کرتے ہیں۔
اور اگر آپ کے پاس چاروں (م) ہونے کے باوجود ایک انجانی سی جھجھک ہے تو اس کا حل بہت آسان ہے اور وہ ہے۔
Understanding is not enough. Just do it!
مطلب! ابھی اسےکرنا شروع کریں۔۔۔اور یہ قطعاً ضروری نہیں ہے کہ شروعات ایکدم پرفیکٹ ہو۔۔۔شروع میں ہمیشہ کمی کوتاہی ہوتی ہی ہیں۔لہذا اسے چھوڑیں مت؛ اور کرتے رہیں۔۔۔ کرتے رہیں۔۔۔یہاں تک کہ آپ ماسٹر بن جائیں۔
بیسک سے ماسٹر بننے کا سفر ہمیشہ ایسے ہی شروع ہوتا ہے کوئ بھی پیدائشی ماسڑ نہیں ہوتا.
Comments
Post a Comment