😢 اگر میں مر چکا ہوتا؟؟؟؟
میں پچھلے تقریباً 04 ماہ سے قید بستر میں گرفتار ہوں...
کئی تکلیفوں کئی پریشانیوں سے روز لڑتا آ رہا ہوں کئی بار ٹوٹتا ہوں اور کئی بار ہمت کر کے اٹھ کھڑا ہوتا ہوں... کس کے لیے؟ کیا وجہ ہے کیوں میں ٹوٹ جاتا ہوں؟؟؟ اس بات کا جواب تلاش کر رہا ہوں...
اگر میں مر چکا ہوتا تو کیا ہو رہا ہوتا اس عرصے کے دوران، قبر میں میرا حساب کتاب ہو چکا ہوتا، اچھائی برائی کا فیصلہ ہو چکا ہوتا، میرا جسم گل سڑ رہا ہوتا......
کسے فرق پڑنا تھا میری موت سے؟؟؟ میرے محکمے کو؟ جس نے آج تک مڑ کر نہیں دیکھا میری طرف.... میری بیٹیاں یتیم ہو چکی ہوتی ان کے سر پر کون ہاتھ رکھتا، میری لاش کو دیکھ کر وہ کیا کرتیں ان کو تو یہ بھی نہیں پتہ ابھی کہ موت کیاہوتی ہے ان کے بابا کہاں چلے گئے ہیں؟ میری بیوی بیوہ ہو چکی ہوتی، زمانے کی سختیاں اس پر قہر بن کر ٹوٹ چکی ہوتیں... اس کے سر کا سائیں نہ رہتا تو وہ خود کچھ نہ کچھ کر رہی ہوتی دو معصوم جانوں کو پالنے کے لیے....
ہائے میرے ماں باپ کا کیا ہوا ہوتا، میرے بوڑھے والد کی قمر ٹوٹ جاتی اپنے جوان بیٹے کا جنازہ اٹھاتے ہوئے... میری ماں کو کون چپ کرواتا وہ تو رو رو کر ختم ہو جاتی اس کو کون حوصلہ دیتا سوائے اللہ کے... میرے بھائی بھی بے بس ہو چکے ہوتے....
اور میں قبر میں اپنی منزلیں تحہ کر رہا ہوتا...
میرا ایسا کونسا کام تھا جو کہ میرے مرنے کے بعد میرا نام لوگوں میں یاد رکھتا.... میرے رشتہ دار کچھ دن غم میں رہتے اور پھر ہر کوئی اپنی اپنی زندگی میں مصروف ہو جاتا.....
میری ننھی جانیں اپنے باپ کی کمی ساری زندگی محسوس کرتیں... کون ان کو بتانے والا ہوتا کہ ان کا باپ ان سے کتنا پیار کرتا تھا....
اگر میں مر چکا ہوتا تو کیا ہورہا ہوتا............
😢
Comments
Post a Comment