👨‍🦽 اور پھر وقت بدل گیا

 

اور پھر وقت بدل گیا

انسان اس دنیا میں کچھ کام اپنی خواہشات کے مطابق سرانجام دیتا ہے اور کچھ کام اس انسان کی ضروریات میں شامل ہوتے ہیں جن کے بغیر انسان کی زندگی کا گزارہ ممکن نہیں. لیکن کچھ کام انسان اپنے ضمیر کو مطمن کرنے کے لیے بھی کرتا ہے جس کا مقصد کسی کا فائدہ کرکے خوشی حاصل کرنا ہوتا ہے. ایسا ہی ایک کام میں نے اپنی زندگی کے ہر دور میں جاری رکھا، میں ایک استاد بن گیا. میرا شوق بن گیا کہ میں دوسروں کو کچھ سیکھاؤ کسی کا فائدہ کروں کسی کے دل و دماغ میں زندہ رہوں.

اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے میں نے اپنے آپ پر محنت کرنا شروع کر دی اور مسلسل اپنی تعلیمی اسناد اور علم میں منزلیں طے کرتا گیا. کسی بھی کام میں مہارت حاصل کرنے کے لیے استاد کی نظر شفقت بڑا اہم کردار ادا کرتی ہے. میری تعلیم و تربیت میں بھی میرے استاد محترم جناب عدنان عالم صاحب کا بہت بڑا اہم کردار ہے جنہوں نے مختلف جگہوں پر میری رہنمائی فرمائی اور مجھے مذید بہتر ہونے میں میری مدد فرمائی.

کسی بھی انسان کی زندگی ایک اچھے اور شفیق استاد کے بغیر نامکمل ہے، مجھے آج بھی یاد ہے کالج کے بعد میں ایک دن اپنے کالج کسی کام سے گیا تو میرے کچھ اساتذہ اکرام مجھے ملے، جب میں نے بتایا کہ میں بھی بچوں کو پڑھاتا ہوں تو میرے ایک استاد نے مجھے علیحدہ ہو کر ایک بات سمجھائی...

"بیٹا جب کبھی لگے کہ تم مجبوری سے پڑھا رہے ہو تو پڑھانا چھوڑ دینا کیونکہ تمہارا علم کسی کا کل سنوار رہا ہوتا ہے اور اگر تم اپنے کام میں دلچسپی نہ رکھو تو چند پیسے کمانے کے لیے کسی کا کل خراب مت کرنا".

میں نے اپنی زندگی میں کافی اچھے اچھے اداروں میں بھی تعلیم دی اکیڈمیز سکولز میرے لیے کوئی بھی ایسی جگہ نہیں تھی جہاں میں نے اپنے شوق کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کیا ہو.

اکثر سکولز یا اکیڈمیز کو چھوڑ دینے کی وجہ صرف یہ رہی کہ وہاں مجھے میرے مطابق کام نہیں کرنے دیا جاتا تھا. جبکہ میں اپنے انداز میں بچوں کو پڑھانا اور سیکھانا چاہتا ہوں. میں چاہتا ہوں کہ میرا طالب علم ان تمام باتوں کو سیکھ لے جو دورِحاضر کے لیے ضروری ہے. میں بچوں کو تعلیم دینے سے زیادہ علم دینے پر یقین رکھتا ہوں. ایسا علم جو خیر والا ہو لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے والا، مددگار علم.

پڑھانے کے دوران میں نے اکٹر سکولز اینڈ اکیڈمیز میں نوٹ کیا کہ کمپیوٹر کا ٹیچر کسی اور مضمون میں مہارت رکھتا ہے لیکن پڑھا کمپیوٹر رہا ہوتا ہے. جس کی وجہ سے استاد اپنی وہ بات یا تفصیل بچوں کو بتانے سے قاصر ہوتا ہے جس کا جاننا بچوں کے لیے ضروری ہے. لہذا بچے ان چیزوں کو یاد تو کر لیتے ہیں لیکن ان کو اس کی سمجھ نہیں آتی.

اللہ تعالیٰ تمام اساتذہ اکرام کو عزت اور صحت سے بھرپور زندگی عطا فرمائے آمین.

دعاؤں کا طالب:

️_ محمد طاہر فاروق

 

Comments

Popular posts from this blog

11th Class Computer ONLINE Test/Paper

9th COMPUTER New Syllabus Notes