📝 "تعلیم و تدریس پیغمبرانہ پیشہ"
علم کی طلب کی انتہا جن میں تھی ان کا نام بھی قیامت تک روشن رہے گا
امام احمد بن حنبل کی شہرت، مقبولیت کا عروج تھا. آپ کے علم و تقوی کا ڈنکا چار سو بج رہاتھا، ایک شخص نے دیکھا، کہ آپ ہاتھ میں دوات اور قلم لیے کسی محدث کی درسگاہ میں جا رہے ہیں، اس نے کہا، ابو عبداللہ! آپ علم کے اس بلند مقام پر پہنچ چکے ہیں اور امام المسلمین ہیں، پھر بھی پڑھنے جا رہے ہیں؟ امام صاحب نے جواب دیا.
"دوات کے ساتھ قبرستان تک"
ہم تھوڑا سا علم حاصل کرنے کے بعد سمجھتے ہیں کہ جیسے ہم سے آگے کوئی ہے ہی نہیں، یہی بات انسان کو آگے سے آگے بڑھنے نہیں دیتی...
اللہ تعالیٰ ہمارے علم کو دوسروں کے لیے فائدہ مند بنا.
Comments
Post a Comment