🤦♂️ Why Boys & Girls Fail in 9th class???
Why mostly students fail in 9th grade while they are pass throughout 8th grade?
یہ ایک قابل فکر سوال ہے اساتذہ کے لیے جسے ہم اکثر طلبہ کہ نالائقی سے منسوب کر دیتے ہیں کہ اگر وہ محنت کرتے تو پاس ہوجاتے اس میں ٹیچر کا کیا قصور؟ ایک کلاس میں 30طالبعلم ہیں باقی بھی تو پاس ہوئے ہیں وہ بھی تو اسی ٹیچر سے پڑھتے تھے.
معذرت کےساتھ ٹیچرز کے پاس اپنی نالائقی چھپانے کی کافی وجوہات بن سکتی ہیں
مگر کیا اس کا کوئی حل نہیں؟ کیا ایسا ہی چلتا رہے گا؟ اور اگر ہاں تو اس کا ذمہ دار کون؟
حضرت شیخ سعدی نے فرمایا تھا!
"اگر کسی بھی بچے کی زندگی کے پہلے 7 سال اور بعض روایات ملتی ہیں 11 سال اگر مجھے تربیت کےلیے دے دیئے جائیں تو اس کے بعد آپ بچے کو جو مرضی بنا لیں."
بچہ جب تعلیمی ادارے میں داخل ہوتاہے تو اسکی اوسطاً عمر 4سال ہوتی ہے اس وقت وہ ایسے ہی ہوتا ہے جیسے کہ مارکیٹ سے خریدا گیا ایک کمپیوٹر جس میں کچھ بھی سافٹویئر یا پروگرام نہیں ہوتے. اب آپ جوچاہتے ہیں اس میں پروگرام / سافٹویئر انسٹال کر لیں.
یہ تربیتی دور بالخصوص جماعت پنجم تک جاری رہتا ہے. اس دوران اکثر بچوں کو ناتجربہ کار، شوخ مزاج، غیرسنجیدہ قسم کے اساتذہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے...
جب طالب علم کلاس 6th میں جاتا ہے تو وہ تھوڑا سمجھ دار ہو چکا ہوتا ہے اور ہر کام میں تیزی کرنے کی کوشش کرتا ہے اس وقت طلباء کو صحیح سمت کا تعین کرنے کی ضرورت ہوتی ہے. زیادہ تر بچے یہاں شرارتی، اور بعض بدتمیز ہو جاتے ہیں. یہاں غلطی ان کی اصلاح میں کمی کی وجہ سے ہوتی ہے...
اس تحریر کا مقصد اساتذہ کی دل آزاری کرنا نہیں بلکہ ان کو آگاہ کرنا ہے کہ ہمیں اپنے کام سے سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے، جہاں ہم کام کر رہے ہیں وہ ادارہ ایک ایسے پھل دار درخت کی مانند ہے کہ اگر ہم اس پر محنت کریں گے تو ہر سال اس درخت پر عمدہ قسم کا پھل آئے گا اور اگر ہم صرف وقت گزاریں گے اور اپنے کام سے سنجیدہ نہ ہونگے تو وہی پھل دار درخت اپنا پھل کم مقدار میں پیدا کرے گا اور وقت سے پہلے کمزور ہو کر خشک ہونا شروع ہو جائے گا.
اس ادارے / سکول / اکیڈمی کی قدر کریں جو آپکے روزگار کا ذریعہ بنا ہوا ہے. شکریہ
طالب دعا: محمد طاہر فاروق
Comments
Post a Comment