✍️ "اللہ جن سے راضی ہوا"

 "اللہ جن سے راضی ہوا"


حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اپنے غلام کو بھیجا کہ کوئی اچھا سا گھوڑا منڈی سے خرید لاؤ ـ غلام ایک بہترین گھوڑا 300 درہم میں خرید لایا اور ادئیگی کے لئے اس کے مالک کو بھی ساتھ لے آیا ـ حضرت جریرؓ نے جب گھوڑا دیکھا تو وہ گھوڑا تین سو درہم سے زیادہ قیمت کا معلوم ہواـ 


آپ نے مالک سے کہا کہ اس کی قیمت زیادہ کرو تمہارا گھوڑا اعلی نسل کا ہے، اس نے کہا کہ چار سو دے دیجئے،، فرمایا یہ بھی کم ہیں کہنے لگا پانچ سو دے دیجئے، فرمانے لگے شاید تمہیں گھوڑوں کی نسل کی شد بد نہیں یا پھر تم بہت مجبور ہو اور میں تمہیں تمہاری مجبوری اور لاعلمی کا نقصان نہیں پہنچنے دونگا، اس کے بعد اس کو 800 درہم دے کر گھوڑا خرید لیا۔


گھوڑا بیچنے والا دعائیں دیتا ہوا رخصت ہو گیا تو غلام نے تعجب سے کہا کہ اچھا بھلا اپنی مرضی سے تو 300 میں بیچ رہا تھا، آپ نے خواہ مخواہ سے اتنے پیسے دے دیئے !!


حضرت جریر بن عبداللہؓ نے فرمایا کہ خواہ مخواہ میں نہیں بلکہ رسول اللہ ﷺ سے کی گئ بیعت کی وفا میں،، مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے بیعت لی تھی کہ میں اپنے مسلمان بھائی کی خیر خواہی کرونگاـ اس لئے مجھے اپنے بھلے کی نسبت اپنے مسلمان بھائی کے بھلے کی زیادہ فکر رھتی ہے !!


امام نووی شرح مسلم ـ


اس واقعہ کی روشنی میں ہم اپنا جائزہ لیں کہ جب کوئی بندہ مجبور ہو کر کوئی چیز فروخت کرنے آتا ہے وہ پلاٹ ہو یا گاڑی یا کچھ اور تو ہم 100 والی چیز کا 50 ریٹ لگاتے ہیں۔۔ 

اور خود کو عاشق رسول بھی سمجھتے ہیں۔

محمد طاہر فاروق

کمپیوٹرسائنس ٹیچر

Comments

Popular posts from this blog

11th Class Computer ONLINE Test/Paper

11TH COMPUTER LONG QUESTIONS

11th COMPUTER New Book Notes